برطانوی حکومت نے ملک میں ان اسکولوں کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے جو نقاب پہننے پر پابندی چاہتے ہیں۔
ایسا ملک جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ رواداری کے حامل ممالک میں شمار ہونے پر فخر کرتا ہو، وہاں پر اس اعلان کے بعد مذہبی آزادی کے حوالے سے ایک بار پھر بحث وجدل کا دروازہ کھل جانے کا اندیشہ ہے۔
گزشتہ روزبرطانوی نشریاتی
ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر تعلیم نکی مورگن کا کہنا تھا کہ اسکول کی سطح کے تعلیمی ادارے نقاب کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ان کے خیال میں ایسی صورت میں یہ اصول ایک ہی وقت میں طالبات اور خاتون اساتذہ دونوں پر لاگو ہو گا۔
نکی مورگن نے واضح کیا کہ یہ اسکول کا اپنا معاملہ ہے کہ وہ اس بارے میں فیصلہ کریں لیکن جب معاملہ چھوٹے بچوں کو پڑھنے اور لکھنے کی تعلیم دینے سے متعلق ہو تو پھر استاد کا منہ نظر آنا بہت اہم ہے